Explore
Also Available in:
Dancing bees

ناچتیمکھیاں

ازرابرٹ ڈو لان

مترجم:مبشرمائیکل عرفان


تصورکریں آپ شہد کیمکھی ہیں ۔ آپاپنے چھتے کوایک خوبصور تبہار کی صبح پرچھوڑتی ہے اوراِدھر اُدھراُڑتی ہے جب تکآپ تازہ پھولوںسے کھلے ہوئےمکمل کھیت کونوٹس نہیں کرتی۔ آپ کے چھتےمیں واپس ، جسپر پندرہ ہزارمکھیاں آپ کیکالونی میں پوریسردیاں پل چکیہیں ، کم سے کمہو رہا ہے۔ لیکناب ، اِس کھیتمیں ، آپ کو خوراککا نیا ذخیرہمل چکا ہے ۔پسآپ جوس کے ساتھاپنے خاص معدےکو بھرتی ہیںاور واپس دو سوپچاس میٹر اپنےچھتے کی طرفپرواز کرتی ہیں۔


دوسریمکھیاں ابھیتک نہیں جانتیکہ کھلے ہوئےپھول کہاں سےپائیں جنھیں آپ دریافت کرچکی ہیں ۔ آپ کادماغ صرف سوئیکی نوک جتنا ہے، لیکن یہ ظاہرہے کہ اگر آپاِس نئے خوراککے ذخیرے کومکمل طورپراستعمال کرناچاہتی ہیں توآپ کو مدد کیضرورت ہوگی ۔گرمیاں آنے سےپہلے، آپ کیکالونی کی تعداداسی ہزار مکھیوںسے زیادہ ہوسکتی ہے ۔ لیکنتھوڑا بہت پولناور نیکٹر جوآپ ہر دورے میںجمع کریں گی آپکی کالونی کےہر ممبر کی پرورشسے پہلے بھوکدیکھ سکتا ہے۔ پس کیسےآپاپنے چھتے میںدوسری مکھیوںکو بتائیں گیکہ کہاں سے کھلےپھول پائیں جوآپ دریافت کرچکی ہیں ؟


اِبتدائیانیسویں صدیمیں ، آسٹریلیاکے ماہر فطرتکارل وون فرشاِس نازک مسئلےپر تذبذب میںپڑگیا ۔ شہد کیمکھیوں کے باہمکام کرنے کےطریقوں سے پُرکششہو کر ، وون فرشنے اُن کا گہرامطالعہ شروعکیا۔ اُس نےپایا کہ مکھیوںکی سب سے زیادہقابل غور خصوصیاتمیں سے ایک وہطریقہ ہے جس سےوہ بات چیت کرتیہیں۔ حقیقت میں، مکھیوں کے پاسگفت و شنید کےطریقوںمیں غیرمعمولی طریقہحشرات کی دنیامیں ہے ۔ وونفرش نے دریافتکیا کہ مکھیاںنہ صرف اپنے آپکو احساس اورذائقے سے ، بلکہناچ کر بھی ظاہرکرتی ہیں ۔


چھتےسے بہت دُورخوراک کے ذخیرےکی جگہ کو شناختکرنے کے لئےسونگھنے یادیکھنے کے ذریعےکہ دوسری مکھیاںجانیں ، کھوجیمکھی چھتےکےاندر شہد کیکنگھی پر ناچتیہے ۔ دوسری مکھیاںجمع ہوتی ہیںاور ناچنے والیکی گہرائی سےپیروی کرتی ہیں۔ وہ اُس کی سکناتکی نقل کرتی ہیں(تمامناچنے والیکارکن مکھیاںمادہ ہوتی ہیں)،اور اُس پر پھولوںکی خوشبو کو نوٹکرتی ہیں جس سےناچنے والی مکھینے جوس جمع کیاتھا ۔


اگرخوراک کا نیاذخیر ہ قریب ہے، کہہ لے کہ چھتےکے تقریباً پچاسمیٹر قریب ہے، تو وہ مکھیشہد کی کنگھیکی سطح پر دائرےمیں ناچتی ہے۔ وہ تقریباًدو یا تین سنٹیمیٹر (ایکانچ یا زیادہ)گھومتیہے ، تب مخالفسمت میں گھومتیہے ۔ یہ بات دوسریمکھیوں کو بتاتیہے کہ خوراکقریب ہی ہے ۔خوشبو جو وہ اُسپر سونگھتے ہیںاُنھیں خبردارکرتی ہے کہ نئیخوراک کی خوشبوکیسی ہے ۔ پسدوسری مکھیاںچھتے کو چھوڑتیہیں اور بالکلکھلے دائروںمیں اُڑتی ہیںجب تک وہ پھولوںکا نیا ذخیرہنہیں پا لیتی۔


بالائی قطار ناچ کے نمونے کو ظاہر کرتی ہے جو مکھی دوسری مکھیوں کو چھتے کے اندر نئے خوراک کے ذخیرے کو پانے کے لئے فاصلہ اور سمت بتانے کے لئے پیش کرتی ہے ۔


فاصلےکے لئے ناچ


اگرنیکٹر یا پولنکا نیا ذخیرہدُور ہے ، توکھوجی مکھی اپنےناچ میں تخلیقیکاوش کرتی ہے۔ وہ ’ہندسےآٹھ‘ کی شکل میںہندسے کے درمیانبے قاعدہ حرکاتکرتی ہے ۔ فاصلہجس پر تبدیلیواقع ہوتی ہے، دائرے کے ناچسے ہندسے آٹھمیں ، مختلف قسمکی مکھیوں کےدرمیان اختلافکرتا ہے ۔ یہبات اُنھیںپریشانی میں نہیں ڈالتی ،کیونکہ ہر چھتےکے اندر فاصلہمستقل ہے ۔


کھوجیمکھی کی ہر حرکتدوسری مکھیوںکے لئے معنیرکھتی ہے ۔ وہ خوراک کے ذخیرےکا فاصلہ دئیےگئے وقفے کےدوران ناچنےوالے کے دائروںکی تعداد کےحساب سے ، اوراِسی طرح اپنی مسلسل ہلتی دُمکے ذریعے بتاتیہیں ۔ جتنا زیادہفاصلہ ہے ، اُتنیزیادہ آہستہوہ دُم ہلاتیہے ۔ خوراک کیسمت اُس سمت اورزاویے سے ظاہرہوتی ہے جو ناچنےوالی مکھی دائرےمیں کاٹتی ہے۔ اگر وہ دائرےسے باہر سیدھیمڑتی ہے ، تودیکھنے والیمکھیاں جانتیہیں کہ وہ سورجکی طرف اُڑ کرخوراک ڈھونڈلیں گی ۔ اگر وہدائرے کو نیچےکی طرف کاٹتیہے ، تو وہ جانتیہیں کہ اُنھیںسورج سے دُوراُڑنا ہے۔


اگرناچنے والی مکھیایک زاویے پردائرے کو کاٹتیہے ، تو دوسریمکھیاں جانتیہیں کہ اُنھیںیقیناً اُسیزاویے پر سورجکے دائیں یابائیں اُڑناہے جہاں ناچنےوالی مکھی نےایک عمودی تصوراتیقطار کے دائیںیا بائیں حرکتکی تھی۔


شہدکی مکھیوں کےناچنے کا یہحیران کن مظاہرہواقعی حشراتکی دنیا کا ہلادینے والا وصفہے ۔ جب ہم ناچکے پیچیدہ مرحلوںپر غور کرتے ہیں، اور پہنچائیگئی تفصیلیمعلومات پر اورپوری شہد کیمکھیوں کی دنیاکے ذریعے اِسےسمجھتے ہیں (وونفرش نے اِسےسمجھنے کے لئےبیس سال لگائے)،تو ہم اتنے زورسے شک کے متمنیہیں کہ یہ عملکبھی تبدیل ہوسکتا ہے ۔

کیاناچ تبدیل ہوسکتا ہے ؟


آئیںہم تبدیل ہونےوالے نظام کےتصور کی کوششکریں ۔ ایک مکھیکھیت میں پھولدریافت کرتیہے ۔ وہ اپنےچھتے میں واپسآتی ہے اور کوئیدوسری مکھی نہیںجانتی اُس نےاپنا شہد کامعدہ کہاں سےبھرا ۔ وہ خوداُنھیں نہیںبتا سکتی ، پسچھتے کو انتظارکرنا ہے جب تکوہ انفرادیمکھیاں اتفاقاًاُسی کھیت کونہیں پالیتی، یا اُسے واپسجانا اور بڑھناجاری رکھنا ہےاِس اُمید پرشاید کوئی اُسکی پیروی کرے۔ حتیٰ کہ بدتر، اُسے یاد نہرہے کیسے خوداُس کھیت میںواپس لوٹنا ہے!


ابآئیں ہم فرضکریں کہ کسی دنایک تخلیقی مکھیناچ کو دریافتکرتی ہے ۔ کیسےوہ دوسروں سےگفت و شنید کرتیہے اِس کا کیامطلب تھا ؟ کیسےوہ کبھی اِس میںشامل جیومیٹریکی وضاحت کرسکتی ہے – یعنیزاویہ جس پر وہدائرے کے ڈایامیٹر پر چلتیہے سورج اورخوراک کے ذخیرےکے درمیان زاویےکے برابر ہے ؟کیا ہوگا اگرسورج غروب ہونےسے پہلے دوسریمکھیاں نہیںسمجھتی ؟ کیسےوہ وضاحت کرتیہے وہ قریبیخوراک کے ذخیرے کے لئے ایک ناچدریافت کر چکیہے ، اور دوسراناچ ذخیرے کےلئے جو دُورفاصلے پر ہے ؟


وہکیسے اُنھیںبتاتی ہے کہ اگروہ بڑی آہستگیسے مڑتی ہے اِسکا مطلب ہےکہکھیت بہت دُورہے ، اور اگر وہبڑی تیزی سےمڑتی ہے تو اِسکا مطلب ہے کہکھیت زیادہ دُورنہیں ہے ؟ کیسےوہ جانیں گی کہاگر ناچنے والیمکھی شہد کیکنگھی پر چلتیہے تو اُنھیںسورج کی طرفاُڑنا چاہیے، لیکن اگر وہنیچے کی طرفچلتی ہے تو اُنھیںیقیناً مخالفسمت کو اُڑناچاہیے ۔


حتیٰکہ زیادہ اہم، اگر یہ عمللمبے عرصے میںآہستہ آہستہبدل جائے ، توکیسے آباؤ اجدادوالی مکھیاںسب بچ چکی ہیںجب یہ بات چیتکا نظام بدل رہاتھا ؟ اگر وہاِس پیچیدہطریقہ کے بغیربچ گئی ، تو کیوںنیا طریقہ دریافتکریں جس کی وضاحتتقریباً ناممکنہوگی ؟


خُداکی تخلیق کےعجائب کے درمیان، شہد کی مکھیارتقا کے خلافکچھ حیران کنثبوت فراہم کرتیہے ، اور نمونےاور خالق کےمقصد کے لئے ۔مکھی کے بچاؤکے لئے مختصرباہمی زباناستعمال ہونےوالی کو بہتساری ضرورت ہےاور ایسے نظامکے لئے خود مختارحصوں کی جو تبدیلہونے والے ہیں۔ہم نتیجہ نکالنےکےلئے منطق اورمشترک شعور سےمجبور ہیں کہسارا عمل مکھیوںمیں اُن کی تخلیقکے موقع پر بھردیا گیا تھا ۔مکھیوں کی طرح، یہ نہ تبدیلہوا اور نہ ہوسکتا تھا ۔




دائرے میں ناچ ‘ ظاہر کرتاہےکہ خوراک کا ذخیرہ دُور نہیں ہے ۔ ’ہندسے آٹھ‘ کا ناچ دُور خوراک کے ذخیرے کو ظاہر کرتا ہے ۔

ہندسےآٹھ کا ناچ تبہی استعمال ہوتاہے جب مکھیاںنئے گھر کی جگہچُنتی ہیں ۔ اگرکوئی چھتہ بہتزیادہ بڑا ہوجاتا ہے ، توملکہ نئے گھرکی تلاش میںکالونی کے حصےکے ساتھ جا سکتیہے ۔ وہ پیچھےایک یا دو خاصانڈے چھوڑتیہے جس سے نئیملکہ پیدا ہوگی۔ پُرانی ملکہاور اُس کا غولپہلے کسی جگہجمع ہوتا ہے ،مثلاً کسی درختکی شاخ پر ۔ کامکرنے والی مکھیاںپھر مناسب نئےگھر کی جگہ کےلئے کھوجنے کےواسطے بھیجیجاتی ہیں ۔ کوئیبھی کھوجی مکھیجو زبردست جگہپاتی ہے واپسدوسروں کے پاسلوٹتی ہے اوراُنھیں بتاتیہے کہاں اُس کیپسندیدہ جگہہے وہی ’ہندسے آٹھ‘ کا ناچمکھیوں کے جمگھٹےکی سطح پر کرتیہے ۔


دوسریمکھیاں ہرجگہکو دیکھتی ہیںاور کالونی کےپاس دوسروں کوبتانے کے لئےلوٹتی ہیں وہاِس کےبارے میںکیا ’سوچتی‘ہیں۔ اُن کے ناچکی طاقت جگہ کےمناسب ہونے کےبارے میں اُنکے رد عمل کومنعکس کرتی ہے۔ آخر میں ، شایدکئی دنوں کی گھرکی تلاش کے بعد، جگہوں میں سےکوئی ایک مغلوبکرنے والی طرفداریپاتی ہے اورپورا جمگھٹاوہاں نیا چھتہشروع کرنے کےلئے اُڑ جاتاہے ۔


ایکتحقیق کرنے والےنے اِس ناچ کےمقابلے کوسمتوںاور جگہ کے فاصلوںکو نوٹ کرتےہوئے چار دن تکدیکھا ، ۔ اُسنے جگہ کا نتیجہنکالا ، جو تیزیسے طرفداری حاصلکر رہی تھی ، تباُسے ڈھونڈنےکے لئے جلدی سےگیا ۔ وہ حتیٰکہ مکھیوں سےپہلے نئی رہنےوالی جگہ پرپہنچا !


ایسیپیچیدہ بات چیتواضح کرنے میںناممکن نظر آتیہے اگر آپ مکھیاںاور اُن کی زبانتبدیل ہو چکیہے ۔