Explore
Also Available in:

بیوقوف مور؟

از

5646peacock

از:- ڈیوڈ کیچ پُول

مترجم:- مبشر مائیکل عرفان از پاکستان

کیسے مورنے اِتنی دلکش پنکھا نما دُم، جومختلف نمونوں کے ساتھ پُر ہے جو آنکھوں کی مانند نظر آتے ہیں حاصل کی؟

ارتقائی مراحل کی وجہ سے اِسے واضح کرنے کی مشکلات نے چارلس ڈارون کے ذہن پر بہت زیادہ بوجھ ڈالا۔ 1860میں اپنی اوریجن آف سپیشیز کتاب کے شائع ہونے کے بعد، ڈارون نے لکھا: ’مور کی دُم میں پروں1 کا نظارہ، جب کبھی میں اِسے دیکھتا ہوں، مجھےموہ لیتا ہے!‘

تاہم، 1871 میں اُس نے ’جنسی چناؤ کا نظریہ‘ پیش کیا جو بنیادی طورپر کہتا ہے کہ مور اپنی غیر معمولی دُم شامل کرتا ہے کیونکہ یہ ساتھی کو لُبھانے کے لئے آسان ہو گی، اور یہ نسل جاری رکھنے کے لئے مددگار2 ہوگی۔ زیادہ تر ارتقاء پسندوں نے اِس خیال کو قبول کر لیا، جنسی چناؤ کے نظریے میں بہت سارے مسائل کے باوجود، جو تخلیق پسند ظاہر3 کر چکے تھے۔

لیکن ایک شاندار واضح جائزہ، جو حال ہی میں ارتقا پسندوں نے لکھا اور سائنسی جریدے میں شائع کیا، ڈارون کے جنسی چناؤ کے نظریے کے مرتب ہوئے مہلک اثرات کو بیان کرتا ہے،اور اُس صورتحال کا مطالعہ4 دکھاتا ہے کہ یہ ’بالکل غلط ہے‘ اور اِس لئے ’اِسے بدلنے5 کی ضرورت ہے۔‘

دوسرے لفظوں میں، ڈارون کی بیان کرنے کی کوشش مور کو بہت زیادہ بیوقوف بناتی ہے۔

جیسا کہ آپ توقع کر سکتے ہیں، بعض ارتقا پسند اپنے ساتھی ارتقا پسندوں کے حملوں سے ڈارون کے جنسی چناؤ کے نظریے کے دفاع کی طرف بڑھ چکے ہیں، کسی بھی تجویز کی طرف غصے سے اشارہ کرتے ہوئے یعنی ’جنسی چناؤ کا نظریہ مکمل طور پر ناکام ہے‘ یا کہ یہ ’خطرناک حد تک غلط ہے۔‘ وہ یہ بھی اشارہ کرتے ہیں کہ جائزے کے مصنفین ’جنسی چناؤ کے زریعے میں اصل6 متبادل مہیا کرنے میں ناکام ہو گئے۔‘ (جس کی بدولت اُن کا مطلب7 اصل فطرت پسند نظریہ ہے۔)

یہ بہت حیران کن بات ہے کہ یہ ارتقا پسند مناسب تنقید کے باوجود ڈارون کے خیالات کے دفاع کے لئے عوام میں بڑھ چکے ہیں، حتیٰ کہ جب یہ اُن کے اپنے ذاتی مراتب کے اندر سے پیدا ہوتے ہیں۔ مور کی دُم کے نمونے کی وضاحت کے لئے کسی بھی ارتقائی عمل کی غیر موجودگی کی وجہ سے، صرف ایک قابل قبول وضاحت ہے – یعنی، حقیقت میں، تیار کی گئی۔ ایک خالق کے ہاتھوں۔ جس کے سامنے سب کو حساب دینا ہے (عبرانیوں 13:4)۔

متعلقہ کالم

مور کی دُم کی ناکام کہانی

References and notes

  1. Darwin, F., (Ed), Letter to Asa Gray, dated 3 April 1860, The Life and Letters of Charles Darwin, D. Appleton and Company, New York and London, Vol. 2, pp. 90–91, 1911. Return to text.
  2. Darwin, C., The Descent of Man, John Murray, London, 1871. Return to text.
  3. See, e.g., Burgess, S., The beauty of the peacock tail and the problems with the theory of sexual selection, Journal of Creation 15(2):94–102, 2001; . Return to text.
  4. We would agree, in the context of origin of new features. Return to text.
  5. Roughgarden, J., Oishi, M. and Akcay, E., Reproductive social behavior: cooperative games to replace sexual selection, Science 311(5763):965–969, 2006. Return to text.
  6. Various authors: Letters—Debating sexual selection and mating strategies, letters to Science 312(5774):689–697, 2006. Return to text.
  7. Wieland, C., The rules of the game, Creation 11(1):47–50, 1988; . Return to text.