Explore
Also Available in:
Flat leaves—a curly problem

سیدھےپتے – ایک پیچیدہمسئلہ

ازڈیوڈ کیچ پُول

مترجم:مبشرمائیکل عرفان


سیدھےپتے سدا بہارہوتے ہیں ، لیکنایسا کیوں ہوتاہے ؟ کیونکہسیدھی شکل موادکی دی ہوئی مقدارکے لئے زیادہسے زیادہ رقبےکی اجازت دیتیہے، اِس طرح پتہزیادہ سے زیادہسورج کی دھوپسے توانائی لےسکتا ہے۔ یہروشنی فوٹوسنتھسز میںکاربوہائیڈریٹ(نشاستہاور چینی)پیداکرنے کے واسطےیعنی بڑھوتریکے لئے انتہائیضروری ہے۔


سیدھاپن انتہائیسادھا نظر آتاہے، لیکن قریبیمشاہدے کے ذریعے ، اِسے واضحکرنا مشکل ہے۔ماہر پوداجاتظاہرکرتے ہیں:


ترچھےپتے کی بجائےسیدھے پتے کوبنانا انتہائیمشکل ہے کیونکہپتے کے درمیانیحصہ کی بڑھوتریپتے کے کونوںکی بڑھوتری کےساتھ ہم آہنگہونی چاہیے۔‘1


حقیقتمیں، سیدھے پتےبے حد محتاطکنٹرول میںبڑھوتری کےعوامل کا نتیجہہیں، جنھیںمحققوں نے حالہی میں پایا کہباقاعدہ جینزہیں2۔پس کیا واقعہوتا ہے اگر پتےکی بڑھوتری ٹھیکطرح ہم آہنگنہیں ہے مثلاًپودوں میں جینیاتیتبدیلی کے اندر؟ایسے پودے سیدھےپتے نہیں، بلکہترچھے پتے رکھتےہیں – دل پسند’صفر ٹیڑھے پن‘(سیدھےپن سے )کہیںدُور۔ مثال کےطورپر، جب پتےکے کونے کے نزدیککے سیل مرکز میںاُن سیلوں سےزیادہ آہستگیسے بڑھتے ہیں،تو پتہ پیالےکی شکل نما میںبدل جائے گا ،مثلاً، ’’مثبتگاشین کرویچر‘‘۔دوسری طرف، جبپتے کے کونے کےقریب سیل درمیانیحصے سے زیادہتیزی سے بڑھتےہیں ، تو پتہلہر کی ماننددہانے کی شکلاختیار کرنےمیں مڑ جائے گا، بالکل گھڑسوارکی لگاموں سےملتا جلتا ہے،جو ’منفی گاشینکرویچر‘ رکھتاہے۔


پتوںکی صفر ٹیڑھاپن بے شک انتہائیشاندار ہے، جومثبت یا منفیکرویچر کی مانندکہیں زیادہاعلیٰ ہے، جیساکہ محققین ظاہرکرتے ہیں :


اگرچہایسا سیدھا پناتفاق سے اکثرہوتا ہے ، اتفاقسے اِس کے واقعہونے کا امکانکم ہے کیوں کہساخت کے لئے صفرکرویچر کی بجائےمنفی یا مثبتکرویچر کو اختیارکرنے کے بہتسارے طریقے ہوتےہیں۔‘


سنیپڈریگن پودے میںپتے کی بڑھوتریپر قریبی نظرپتے کو سیدھابنانے کے لئےضروری کنٹرولکو مختصر بیانکرتی ہے۔ جونہینئے پتے ظاہرہوتے ہیں، وہسیل کی تقسیمسے پھل جاتے ہیں– مثلاً ہر سیلدو نئے سیل بنانےکے لئے تقسیمہو جاتا ، جنمیں سے ہر ایکتب مزید دو سیلبنانے کے لئےتقسیم ہو جاتاہے، اور یہ جاریرہتا ہے۔ عام(مثلاًسیدھے)پتوںمیں ، پتے کینوک پر سیل تقسیمہونا بند کردیتے ہیں اورپکے بن جاتے ہیں(متفرق)پتےکی بنیاد پرسیلوں سے پہلے۔



جب بند منہ کی بڑھنے والے پتے کی نیچے کی طرف بڑھوتری کمزور کنویکس ہے (پتہ الف)، تو بیضوی حتمی پتے کی شکل صفر گاشین کرویچر کے ساتھ نتیجہ بنتی ہے۔ لیکن میوٹنٹ میں، ایک کنکیو بند منہ (پتہ ب) پتے کے کونوں پر زیادہ بڑھوتری پیدا کرتا ہے ، جو منفی کرویچر کے ساتھ چوڑے پتے کا نتیجہ بنتا ہے۔

After Nath et al., 2003, fig. 4(E) ref. 2.

ابمحققین دکھاچکے ہیں کہ ،حقیقت میں،’لہر‘ یا ’بندمنہ‘ اوپر سےبنیاد تک سنیپڈریگن پتے کےساتھ منتقل ہوتاہے، جو سیلوںکے تقسیم نہہونے کا اورپختہ پتے کےسیلوں میں متفرقہونے کا سبببنتا ہے۔ لیکنوقت اور اِس لہرکی شکل دونوںپتے کی شکل اورکرویچر کے لئےبالکل تشویشناکہے۔ عام پتوںمیں، بند منہکنویکس ہے، یعنیپتے کی نوک سےدئیے گئے ایکفاصلے تک، کونوںپر پتے کے درمیانمیں سیلوں سےپہلے تقسیم ہونابند کر دیتےہیں، جو صفرکرویچر کے ساتھپتے کی بیضویشکل کا نتیجہبنتے ہیں (تصویردیکھیں، پتااے )۔


لیکنسنیپ ڈریگنپودوں میں ایکیقینی جینیاتیتبدیلی کے ساتھ، بند منہ کنکیوہے اور عام پتوںسے زیادہ آہستہآہستہ بڑھتاہے۔ نتیجتاً، سنیپ ڈریگنتبدیلیوں میں،پتے کے درمیانمیں سیل پتے کےکونوں کے قریبسیلوں سے پہلےتقسیم ہونا بندکر دیتے ہیں،کونے کے حصوںمیں زیادہ بڑھوتریکرتے ہیں، جومنفی کرویچرکے ساتھ چوڑےپتے کا نتیجہبن جاتا ہے۔(تصویرمیں پتا بی )۔


یہیمسئلہ حشراتکے جھیلی دارپروں پر عائدہوتا ہے۔ واضحطورپر ، یہاں،بڑھوتری کےبڑھنے کی شرحکا کنٹرول زیادہہے۔ یہ نیوٹیشنسے ظاہر ہوتاہے جو بل دارپروں کا نتیجہبنتے ہیں، بالکلجس طرح میوٹیشنیںبل دار پتوں کانتیجہ بنتی ہیں۔لیکن حشرات میں، سیدھا پن حتیٰکہ زیادہ تشویشناکہے، کیونکہ یہپرواز کے آئروڈینامکسکے لئے ضروریہے۔


سیدھےپتے پیدا ہونےمیں یہ سب شاملچیزوں پر غورکر کے، اگر ’اتفاقسے اِس کے ہونےکا امکان کمہے،‘ تب یہ سیدھےپتے کہاں سےآئے؟ نیو ڈاروینینچھوٹی میوٹیشنوںاور فطری چناؤکو پیش کرے گا۔تاہم، سیدھاپن بڑھوتری کیشرح میں بہتزیادہ ہم آہنگتبدیلیوں کامطالبہ کرتاہے، پس ڈا کن شنفیشن میں مسلسلقابل تغیر اجتماعیچناؤ کے ذریعےسادگی سے واضحکرنا ناممکنہے۔ لیکن اگراتفاق سے یااجتماعی چناؤسے نہیں ہے ، تبعقل بحث کرتیہے کہ واحد باقیرہنے والا متبادلنمونہ ہے، جسطرح رومیوں ۱:۱۸۔۳۲ تجویز کرتاہے۔





Refer

  1. McConnell, J.R. and Barton, M.K., Leaf development takes shape, Science 299(5611):1328–1329, 2003. Return to text.

  2. Nath, U., Crawford, BCW., Carpenter, R. and Coen, E., Genetic control of surface curvature, Science 299(5611):1404–1407, 2003. Return to text.